حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت
(634ء سے 644ء) میں اسلامی سلطنت نے بے شمار فتوحات حاصل کیں، جنہوں نے اسلامی تاریخ میں ایک سنہری باب رقم کیا۔
Follow My WhatsApp channel. click here
ان فتوحات کی چند اہم تفصیلات درج ذیل ہیں:
شام کی فتح: حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں شام کو فتح کیا گیا۔ اہم معرکوں میں جنگِ یرموک (636ء) شامل ہے، جس میں مسلمانوں نے بازنطینی (رومانی) سلطنت کو شکست دی۔
دمشق، حمص، اور بیت المقدس کی فتح: بیت المقدس (یروشلم) کا پرامن طور پر فتح ہونا ایک بڑی کامیابی تھی، جہاں حضرت عمر رضی اللہ عنہ خود پہنچے اور صلح کے معاہدے پر دستخط کیے۔
قادسیہ کی جنگ (636ء): یہ جنگ فارسی سلطنت کے خلاف لڑی گئی اور اسلامی فوج کو فتح حاصل ہوئی۔
مدائن کی فتح: مدائن، جو فارسی سلطنت کا دارالحکومت تھا، مسلمانوں کے زیرِ تسلط آیا۔
نہاوند کی جنگ (642ء): اس جنگ کو "فتح الفتوح" کہا جاتا ہے، کیونکہ اس نے فارسی سلطنت کا خاتمہ کر دیا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں مشہور کمانڈر حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی قیادت میں مصر فتح کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں اسکندریہ جیسے اہم شہر مسلمانوں کے قبضے میں آئے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرب کے تمام باغی قبائل کو ایک بار پھر اسلامی ریاست میں شامل کیا اور قبائلی نظام کو مستحکم کیا۔
فتوحات کے ساتھ ساتھ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مفتوحہ علاقوں میں بہترین انتظامی ڈھانچے کی بنیاد رکھی، جس میں عدالتوں، بیت المال، اور عسکری نظام کی تنظیم شامل ہے۔
See more blog's click here